قسط نمبر 2صبح کی ہلکی روشنی کھڑکی کے پردوں سے جھانک رہی تھی۔ اذان کی مدھم آواز اسے خوابوں کی گہرائیوں سے کھینچ کر حقیقت کی دنیا میں لے آئی۔ اس نے دل پر ہاتھ رکھا تو دل ابھی بھی زور سے دھڑک رہا تھا۔ وہ خواب... وہی چہرہ... مگر کچھ مختلف تھا، خواب میں پہلی بار اُس کے چہرے پر اُداسی نہیں، سکون تھا، جیسے کوئی بوجھ اتر گیا ہو۔"کیا یہ کوئی اشارہ تھا؟" وہ خود سے بولا۔وہ اُٹھ کر بیٹھا اور فون پر وقت دیکھا تو شام کے سات بج رہے تھے۔ اُس نے عثمان کو کال کی۔"ہیلو