خاک و خواب"(خواب جو خاک میں ملے، اور خاک سے جنم لینے والی نئی زندگی)انشاؔ نور کے قلم سےوقت گواہ ہے، انسان وہی کاٹتا ہے جو کبھی خود نے بویا ہوتا ہے۔ کچھ زخم وقت کے ساتھ بھر جاتے ہیں، اور کچھ کردار... وقت کے ساتھ بے نقاب ہو جاتے ہیں۔Insha Noor ke Qalam Seہر کہانی ایک آغاز ہوتی ہے۔ کبھی خاموش آنکھوں سے بہتی ہوئی، کبھی لفظوں کے روزن سے جھانکتی ہوئی… کبھی صبر کی، کبھی فریب کی۔میں نے یہ کہانی لکھنے کا ارادہ کسی نتیجے کی تلاش میں نہیں کیا تھا… بس دل چاہا کہ وہ سب کچھ جو معاشرے میں ہوتا