جالان آفتاب کی سوہانی لگی ایل
جلن مہتاب کی روحانی لگی
ایک دوسرے پر جینا
محبت کی کہانی پرانی لگتی ہے۔
********************************
دل کی دھڑکن نشہ ہو گئی ہے۔
آنکھیں چار ہوتے ہی حواس کھو رہے ہیں۔
********************************
زندگی نے مہتاج کو بنایا اور چلا گیا۔
زندگی سے دی جینے کا آنند لے لیا ll
جو مقدر میں لکھا ہے وہ مل جاتا ہے۔
میں نے اپنے آنسو چھپائے اور اپنے ہاتھوں سے گم پیا۔
جینے اور ہمارے جذبے کو دیکھنے کی ترغیب
کوئی شکایت، کوئی شکایت نہیں۔
اعمال کا پھل خوشی اور غم ہے۔
میں نے اپنی زندگی خدا کی مرضی کو سمجھ کر گزاری۔
اگر خوش رہنے سے سب کو خوشی ملتی ہے۔
اپنا کے لیے ہر وقت ہوتا ہے کو
28-3-2022
********************************
یہ زندگیاں ایک روایت بن چکی ہیں۔
جب سے تمہیں عادت ہو گئی ہے۔
تمہاری محبت کو کیا ہوا؟
محبت عبادت بن گئی ہے۔
حسن ہوا ایل کے بعد سے نقاب کشائی کی گئی۔
عاشقی عنایت ہو گئی ll
دو لمحوں کی جدائی ہوئی تو l
خدا سے شکایت کی۔
آنکھیں بند نہ کرو
نظر سے شرافت ہو گئی۔۔۔
27-3-2022
********************************
دیوانہ بتاتی ہے مجھے
پلر سے بلاتی ہے مجھے
خواب میں گرل فرینڈ
مجھے ستاتی ہے مجھے ضرورت ہے۔
فون پر بات کر کے
مجھے ساری رات جگائے گا۔
وہ ایک لمحے کے لیے بھی چلے جاتے ہیں۔
یادے تیری دولت ہے مجھے
********************************
دعاء کا اثر دیکھنا
صنم نے ایک نظر ڈالی۔
********************************
مجھے آج تم سے بات کرنی ہے۔
بڑے دن آئے اور چلے گئے۔
دامن خوشی سے بھرا ہوا ہے۔
تیرے آ جانے سے نکری ہے رات
********************************
زندگی کے تھیٹر کی کٹھ پتلیاں
خدا کے ہاتھ میں کٹھ پتلیاں ہیں۔
********************************
گالوں پر سرخیاں ہیں۔
آنکھوں میں حیا نمودار ہو رہی ہے۔
ساتھ جیتے مریں گے۔
وعدے وفا دکھا رہے ہیں۔
وہ شام کو اکیلے مسکراتے ہیں۔
یادوں میں نمودار ہو رہے ہیں۔
ایک لمحہ خوشی سے بھر گیا۔
سانسوں میں سانسیں دکھائی دے رہی ہیں۔
نگمل جھرجھری میں گنگنا رہا تھا۔
گانے رات کو دکھا رہے ہیں۔
22-3-2022
********************************
بات دل کی ہم بتاکر چلے جائیں گے۔
تیری سنی محفل سجاکر چلے جائیں گے۔
کارواں سخی سفر کے لیے تیار ہے۔
جان پھر تم پر لوٹاکر چلے جائیں گے۔
ہم کسی کی خوشی کے لیے جییں گے۔
آج کا دن ضدی کو منانے کے بعد چلا جائے گا۔
21-3-2022
********************************
میں شاعری کے دن شاعری کر رہا ہوں۔
میں شاعر بن گیا ہوں، کاغذ سے کھل رہا ہوں۔
میں شاعر کی خوشی اور غم میں شریک رہا ہوں۔
میں دھیال پریمی کے قلم سے چھیل رہا ہوں۔
ذرا ادھر ادھر بکھرے وجود کو دیکھو
سائیں کی محبت کی سوئی سے سلائی کروں گا۔
ایک زمانے میں محفلوں کی گنجائش تھی۔
میں غزل کے بادشاہ سے ملوں گا۔
آج فضا میں ہر طرف گونج رہی ہے۔
میں شاعری کی لہروں سے لرز رہا ہوں۔
21-3-2022
********************************
آج چڑیا میری چھت پر آئی ہے۔
پرندہ خوشی کے گیت گائے گا۔
میں اسے دیکھ کر خوش ہوں۔
چی چی سناتی ہے چڑیا ایل
یہ کھلے آسمان پر اڑتا رہتا ہے۔
پرندے آتے ہیں اور دوبارہ اناج کھاتے ہیں۔
یہ وہ جگہ ہے جہاں جنگل کا باغ گھومتا ہے۔
پرندے کہاں کہتے ہیں؟
دن کی روشنی میں کھانا جمع کریں۔
پرندوں کو ایک لمحے کے لیے بھی سکون نہیں ملتا
18-3-2022
********************************
آنے والے طوفان سے بچو
دنیا کو اپنے سے زیادہ پیار کرو
زندگی میں بہت سی مشکلات آئیں گی۔
طوفان سے لڑنے کے لیے تیار ہو جائیں۔
کسی کو ایل ہونا ہے۔
محبت ہے تو آنکھیں بند کر لو
پردے کے پیچھے، ہر کوئی دھوکہ دیتا ہے۔
اگر ہمت ہے تو سامنے سے وار کرو
سخی سفر کو آسان بنا دے گی۔
زندگی میں ایک بار بھروسہ کریں گے۔
17-3-2022
********************************
آرزو ہے تیرے رنگ میں رنگ جائے۔
آج پیار بھرے رنگوں سے تیرے سانگ میں رنگ جان
********************************
زندگی میں خوشیوں کے رنگ بھرنے آیا ہوں۔
ہولی کے ساتھ اپنی تازگی اور ولولہ لائیں۔
وبا کی وجہ سے کائنات بالکل بے رنگ ہو چکی تھی۔
ہولی سے چاروں طرف رنگوں کی بارش ہو گی۔
دنیا میں نفرت کا وائرس پھیل چکا ہے۔
ہولی دل اور دماغ کھو دے گا۔
باروٹو نے دریا اور زمین کو بھر دیا ہے۔
پیار کی سریتا میں سارنے آئے ہولی
ہمیں مٹانے سے بھی زندگی ہے۔
ہولیکا کو جلنے جلنے میں ہولی
********************************
وہ خواہشات کے بیج بوتے ہیں۔
اچھی طرح سو جاؤں گا۔
کسی کے لیے دل جلا دو
آپ سکون کیوں کھو رہے ہیں؟
خالی ہاتھ مسکراہٹ ایل
والٹ میں والے روتے ہیں۔
روزی کمانے والا
دل کو بھیگویا کرتے ہیں ۔
صاف دامن چھوٹی چھوٹی ایل
خوشیاں جڑی ہوئی ہیں۔
16-3-2022
********************************