Uncompelet story in Urdu Short Stories by maryam maryam books and stories PDF | خاموش جزبہ

Featured Books
  • خاموش جزبہ

    میں نے اسکے ساتھ ایسی زندگی تصور کی ہوئی ہے۔۔۔میں نے یہ نہیں...

  • نیا دن

    سچائی زندگی کی حقیقت کو جلد سمجھ لینا چاہیے۔ زندگی کو صحیح ط...

  • فطرت

    خزاں   خزاں میں مرجھائے ہوئے پھولوں کے کھلنے کی توقع نہ...

  • زندگی ایک کھلونا ہے

    زندگی ایک کھلونا ہے ایک لمحے میں ہنس کر روؤں گا نیکی کی راہ...

  • سدا بہار جشن

    میرے اپنے لوگ میرے وجود کی نشانی مانگتے ہیں۔ مجھ سے میری پرا...

Categories
Share

خاموش جزبہ

میں نے اسکے ساتھ ایسی زندگی تصور کی ہوئی ہے۔۔۔میں نے یہ نہیں سوچا کے ہمارا ایک بڑا سا عالیشان گھر ہوگا۔۔بلکہ میں نے سوچا ہے ہمارا ایک چھوٹا سا گھر ہو جسے ہم دونوں اپنی محبت سے سجاکر بے حد خوبصورت بنائے۔۔میں نے یہ نہیں سوچا کے ہم بڑے اور مہنگے ریسٹورنٹ میں جائیں۔۔ بلکہ میں یہ سوچا ہے گھر میں بناے گئے کھانے کو ایک دوسرے کو اپنے ہاتھوں سے کھلا کراس سادے سے کھانے کو بےحد لذیذ بناے۔۔میں یہ نہیں چاہتی کے وہ مجھے سونے کے کنگن لادے۔۔۔بلکہ میں چاہتی ہوں وہ میرے لیے کانچ کی چوریا اور گجرے لائے اور انھیں اپنے ہاتھوں سے پہنائے تو یہ میرے لیے ان سونے کے کنگن سے کئی زیادہ قیمتی ہونگے۔۔۔ میں نے یہ نہیں سوچا کے اس کے ساتھ بڑی سی گاڑی پہ لانگ ڈرا ئف پر جاوں۔۔۔ بلکہ میں چاہتی ہو ہم پیدل ایک دوسرے کے ہمراہ قدم سے قدم ملا کر چلے اور اسے ایک یادگار سفر بنائیں۔۔ میں نے یہ نہیں سوچا کے وہ مجھے والڈ ٹوورز کرواے۔۔۔بلکہ رات کے پہر اسکے پہلوں میں بیٹھ کر چاند کو دیکھنا دنیا کے تمام نظاروں سے بہترین  نظارہ ہو گا میرے لیے۔۔۔ یہ ہے میری چند خواہشات جو میں صرف اسی کے ساتھ پورا کرنا چاہتی ہوں ۔میں اور کسی کے ساتھ یہ سب تصور بھی نہیں کر سکی۔کیوں کے جس طرح میں نے اسے چاہا ہے کسی کو چاہ ہی نہیں سکتی میں دوبارہ۔کسی اور کے ساتھ زندگی کا صرف تصور بھی بہت خوف زدا کر دیتا ہے مجھے۔میں ہر حالات میں خوش رہ سکتی ہوں ۔اگر اس کاساتھ میسر ہو تو میں ہر برے وقت کا سامنا کر سکتی ہوں ۔اس کے ساتھ میں زندگی کا برا سے برا وقت ہنسی خوشی گزار سکتی ہوں۔وہ ایسا ہے جس کے ساتھ ہونے سہرا بھی سیراب کردے۔جس کے ساتھ کڑی دھوب بھی سکون بخش سایہ فراہم کرے۔ وہ ایسا ہےجس کے دن بہار سا گزرے جس کے پاس ہونے سے خزا کا تصور بھی نہ آۓ۔اس کے کہا جا سکتا ہے۔۔۔

: زندگی دھوپ تم گھنا سایہ

اس کے ہونے سے ہی اس قدر رنگین ہے زندگی میری ۔اس سے ہونے سے ہر طرف تازگی ہے ۔۔۔ جس طرح گلاب ارد گر دکے ماحول کو تازگی اور خوشبوں سے سرشار کر دیتا ہے ۔ماحول کو خوشگوار بنا دیتا ہے ۔۔اسی طرح اس کے میرے ادر گرد ہونے سے میرا وجود خوشبوں سے مہک اٹھتا ہے ۔ہر طرف بہار سی محسوس ہوتا ہے۔۔اس کا میرے پاس ہونا میرے لۓ دنیا کی سب سے بری نعمت ہے۔اس کے بغیر میں بلکل نہ مکمل ہوں ۔اس کے بغیر ٓزندگی کا تصور بھی ممکن نہیں ۔مگر ان سب کے باوجود مجھے اس کے بناء ہی جینا ہوگا ۔کیونکہ میری یہ ساری محبت یہ سارا جزبہ بلکل ہی بے معنی اور فضول ہے ۔جس شخص سے میں اس قدت محبت کرتی ۔ہوں اسے مجھ سے محبت ہے ہی نہیں ۔۔میری یہ محبت یہ جزبہ اک  طرفہ  ہے 

۔اور اس قدر محبت کوشش اور خلوص کے بعد بھی ایک طرفہ ہی رہا۔

ازقلم۔مریم

meri in lines pr feedbeak zarur dijiye ga .