رات کا اندھیرا اُس کے دل پر بھی چھایا ہوا تھا۔ جوزف اپنی زندگی کے ہر موڑ پر خود کو کھو رہا تھا۔ وہ اپنی پرانی روٹین اور وہی زندگی کے طرزِ عمل سے بےزار تھا۔ وہ کبھی کبھار لمحہ بھر کو ہار مان کر چپ چاپ بیٹھ جاتا۔ جوزف کی زندگی میں غربت عروج پر تھی، اُس کا انجینئر بننے کا خواب بس ایک خواب ہی بن کر رہ گیا تھا۔ وہ ہمیشہ چرچ جاتا، وہاں اپنی خواہشات کا اظہار کرتا، مگر کبھی دل کو سکون نہ ملا۔ وہ ہمیشہ اُداس رہتا، خود کو تھکا ہوا محسوس کرتا۔ اُس کے ذہن میں ایک سوال بار بار گونجتا:
1 - وہ جو دکھتا نہیں۔۔۔۔
joseph ka esaiyat se aik musalman tak ka safar kia joseph usme kamiyab hopayega kia us k maa baap musalman k tor par qubool Karenge janne k liye novel ko mukammal prhen or apna review zaroor den.... ...Read More
2 - وہ جو دکھتا نہیں۔۔۔۔
قسط نمبر 2صبح کی ہلکی روشنی کھڑکی کے پردوں سے جھانک رہی تھی۔ اذان کی مدھم آواز اسے خوابوں گہرائیوں سے کھینچ کر حقیقت کی دنیا میں لے آئی۔ اس نے دل پر ہاتھ رکھا تو دل ابھی بھی زور سے دھڑک رہا تھا۔ وہ خواب... وہی چہرہ... مگر کچھ مختلف تھا، خواب میں پہلی بار اُس کے چہرے پر اُداسی نہیں، سکون تھا، جیسے کوئی بوجھ اتر گیا ہو۔"کیا یہ کوئی اشارہ تھا؟" وہ خود سے بولا۔وہ اُٹھ کر بیٹھا اور فون پر وقت دیکھا تو شام کے سات بج رہے تھے۔ اُس نے عثمان کو کال کی۔"ہیلو ...Read More
3 - وہ جو دکھتا نہیں۔۔۔۔
قسط نمبر 3کھانے کی میز پر بیٹھا یوسف، ایریک کی طرف دیکھتا ہے۔ ایریک بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنی فیملی کے سامنے کہتا ہے:"میں بھی اسلام قبول کروں گا، جو سکون مجھے چاہیے وہ مجھے عیسائیت میں نہیں، اسلام میں ہی ملے گا۔"جیسمن سر پر ہاتھ رکھ کر بولی:ایریک! تم بھی اپنے بھائی کی طرح پاگلوں والا کام کرو گے؟ مجھے تم سے ایسی امید نہ تھی۔"جوزف:"یوسف... یوسف نام ہے میرا۔":جیسمن"جو بھی ہو، کیا میں نے تمہیں اسی دن کے لیے پالا تھا؟ ساری خوشیاں دیں کہ تم اس راستے پر چلو؟":جان (غصے سے)"یہ صلہ ملا ہے ہمیں؟ ہم ...Read More
4 - وہ جو دکھتا نہیں۔۔۔۔
قسط نمبر 4"ہیلو عثمان، ہم تمہاری طرف آ رہے ہیں..."عثمان: "کیا ہوا یوسف؟ سب خیریت ہے؟"یوسف: "نہیں یار، ہم سامان لے کر تمہارے پاس آ رہے ہیں۔"عثمان: "یوسف، سب خیریت ہے ناں؟"یوسف نے عثمان کو گھر پر ہونے والی ساری بات تفصیل سے بتا دی۔عثمان: "یا اللہ... تم دونوں ابھی میرے گھر آ جاؤ، پھر ہم مل کر کچھ سوچتے ہیں۔ ٹینشن مت لو۔"یوسف اور ایرک، عثمان کے گھر پہنچ گئے۔ عثمان نے ان کا سامان اٹھایا اور کمرے تک لے گیا۔عثمان: "چلو، اب تفصیل سے بات کرتے ہیں۔ اب یہ بتاؤ کہ آگے کیا کرنا ہے؟"یوسف: "کیا مطلب؟ ...Read More